
حیدرآباد: شہر کے تاریخی چارمینار کے قریب گلزار حوض علاقے میں آج صبح ایک عمارت میں بھیانک آگ بھڑک اٹھی، جس میں کم از کم 17 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔
ابتدائی تفصیلات:
آتشزدگی کا یہ واقعہ 18 مئی کی صبح تقریباً 6 بجے پیش آیا۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ مرنے والوں میں دو سالہ بچہ ایراج اور سات سالہ ہرشالی گپتا سمیت متعدد خاندانوں کے افراد شامل ہیں۔ جان بحق ہونے والوں کی شناخت راجندر کمار (67)، ابھیشیک مودی (30)، سمترا (65)، منی بائی (72)، آروشی جین (17)، شیتل جین (37)، رجنی اگروال، انیا مودی، پنکج مودی، ورشا مودی، ادکی مودی، رشبھ، پرتھم اگروال اور پرامشو اگروال کے طور پر کی گئی ہے۔
فوری اقدامات:
فائر بریگیڈ کی گیارہ گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور آگ پر قابو پایا، مگر شدید دھوئیں کی وجہ سے مقامی لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی متاثرین کو بے ہوشی کی حالت میں عثمانیہ اسپتال اور دیگر نزدیکی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
حکومتی ردعمل:
وزیراعظم نریندر مودی نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے لواحقین کے لیے دو لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کے لیے ایک لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے بھی حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا اور حکام کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
عوامی شکایات:
کچھ متاثرین نے فائر بریگیڈ کے تاخیر سے پہنچنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور بہتر امدادی نظام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکا جاسکے۔
تحقیقات جاری:
وزیر پونم پربھاکر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور حکام سے تفصیلات حاصل کیں۔ واقعہ کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہوسکے۔