
چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) تمل ناڈو کی جانب سے حکومت تمل ناڈو کے سامنے مسلمانوں کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں ریزرویشن بڑھا کر 7%فیصد کرنے اورجیل میں عمر قید کے سزا یافتہ مسلم قیدیوں کی رہائی (حکومت کے انتخابی وعدے کے مطابق) کے مطالبے پر 16نومبر 2024کوایک عظیم الشان ریلی نکالی گئی۔
یہ ریلی ایس ڈی پی آئی پارٹی کے ریاستی صدر محمد مبارک کی قیادت میں راجارتنم میدان، ایگمور، چنئی کے قریب منعقد ہوئی۔ ریاستی جنرل سکریٹری نظام محی الدین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ ریاستی سکریٹری رتنم نے ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ریاستی جنرل سکریٹری عمر فاروق نے افتتاحی تقریر کی۔ ریاستی جنرل سکریٹری احمد نووی، ابوبکر صدیق اور نجمہ بیگم نے مطالبات کے موضوع پر خطاب کیا۔ ریاستی خزانچی امیر حمزہ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اختتام میں ریاستی سکریٹری اے کے کریم نے شکریہ کے کلما ت ادا کئے۔ریاستی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان اے ایس شفیق احمد، محمد رشید، بشیر سلطان، اصغر علی، روی چندرن، چنئی نارتھ زون کے سکریٹری محمد اسماعیل، چنئی زون کے ضلعی سربراہان جنید انصاری، سلیم جعفر، بھٹو محی الدین، سینی محمد، عبدالرزاق، محمد بلال، سیداحمد، اڈوکیٹ نوفل، آر ایم کے ملک، زبیر علی،جعفر شریف شریک رہے۔
تمل ناڈو کے سابق وزیر، اے آئی اے ڈی ایم کے کے آرگنائزنگ سکریٹری ڈی جے کمار، ٹی وی کے کے صدر ٹی ویلمورگن ایم ایل اے، 17 مئی موومنٹ کے کوآرڈینیٹر تھرو مروگن گاندھی، تمل نیشنل لبریشن موومنٹ کے جنرل سکریٹری کامریڈ تیاگو، مدراس ہائی کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ پا موہن نے شرکت کی۔ خصوصی مدعو کے طور پر ریلی میں شریک رہے۔توا ترو تروڈی کوڈل اڈیگلاراور آل پیپلز پولیٹکل پارٹی کی صدر ایم راجیشوری نے مسلمانوں کے مسائل پر خصوصی تقاریر کیں۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر محمد مبارک نے کہا کہ اقلیتی مسلمانوں کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں ریزرویشن کو بڑھا کر 7 فیصد کیا جانا چاہیے۔ تمل ناڈو حکومت مسلمانوں کو بند ریزرویشن کے طور پر نہیں بلکہ کھلے ریزرویشن کے طور پر ریزرویشن فراہم کرے، پسماندہ زمرے میں مقابلہ کرنے اور سماجی انصاف قائم کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کرے۔ تمل ناڈو حکومت کو مسلم اقلیتوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد پر ایک سرکاری وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔ انہوں نے ذات کے لحاظ سے مردم شماری کرانے پر اصرار کیا۔اور ان کی تقریر میں تمل ناڈو کی مختلف جیلوں میں اپنی رہائی کے منتظر مسلم عمر قیدی ہیں جو 10 سال سے 28 سال تک جیلوں میں گزار چکے ہیں اور اپنی رہائی کے منتظر ہیں۔ جسٹس آدیناتھن کی کمیٹی کی سفارش کے باوجود تمل ناڈو حکومت وعدے کے مطابق تمل ناڈو کی جیلوں میں قید مسلم قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کر رہی ہے۔ مزید 26 قیدی صرف عدالتی پیرول پر ہیں۔ ان کی رہائی کی مدت کو مختصر کیا جا رہا ہے۔ ان کے اہل خانہ ان ان کی کی رہائی کے منتظر ہیں۔ اس لیے انہوں نے اصرار کیا کہ تمل ناڈو حکومت وعدے کے مطابق مسلم عمر قیدیوں کو رہا کرے۔ریلی میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور 7 فیصد ریزرویشن اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔